منگل، 22 ستمبر، 2020

سر درد کا نسخہ آب حیات

سر درد کا نسخہ

کافور ایک حصہ، ست پودینہ ایک حصہ، اجوائن نصف حصہ، تینوں چیزوں کو ملا کر ایک شیشی میں ڈاٹ لگا کر رکھیں۔ دوتین گھنٹے میں تینوں چیزیں خود بخودحل ہوکر عرق سی بن جائیں گی۔ اگر چاہیں کہ دوا جلد تیار ہوجائے تو تینوں چیزوں کو کوٹ کر شیشی میں ڈالیں۔ مضبوط کارک لگادیں۔ اور تھوڑی دیر دھوپ میں رکھیں۔

مقدار خوراک: اس کی مقدار خوراک جوانوں کیلئے دو قطرے سے چار قطرے تک ہے۔ بچوں کو ان کی عمر کے مطابق آدھے قطرے سے ایک قطرے تک دی جاتی ہے۔ اگر کسی مرض میں اس دوا کو بار بار دینے کی ضرورت پیش آئے تو دن رات میں بارہ قطروں سے زیادہ نہیں دینا چاہیے۔ اور اگر کسی مرض میں ایک ہی بار زیادہ مقدار میں دینے کی ضرورت ہو تو پانچ قطروں سے زیادہ نہیں استعمال کرنا چاہیے۔

اثرات: یہ مرکب بیرونی طور پر استعمال کرنے سے خارش کو دور کرتا ہے۔ جراثیم کو ہلاک کرتا ہے۔ اپنی تاثیرات کی وجہ سے یہ ہر قسم کے دردوں مثلا درد سر، درد منہ، کان کا درد، دانتوں کا درد، کمر کا درد، سینے کا درد، گوڈے کا درد، اور موچ وغیرہ تسکین درد کیلئے مالش کیا جاتاہے۔ یہ آب حیات ورم کو دور کرنے کی تاثیر رکھتا ہے۔ اور اس مقصد کیلئے اس کو اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔ پھوڑے پھنسےاور مَلےکی ابتدا میں کہ جب ان میں پیپ نہ پڑی ہو آب حیات استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں۔ مہندی سے علاج / مہندی کے فوائد

زخم بستری یعنی وہ زخم جو لمبی بیماریوں کی وجہ سے پشت پر لیٹے رہنے کی وجہ سے پیدا ہوجاتے ہیں۔آب حیات لگانے سے ختم ہو جاتے ہیں۔ جراثیم کوہلاک کرنے کی وجہ سے ایگزیما جلن دار پھنسیوں ، داد، چنبل، گنج ہر قسم کی خارش مثلا فوطوں کی خارش، مقعد کی خارش وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پتی اچھل آنے پر بھی اس کے لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ناک کی بدبو اور ناک کے کیڑوں کو دور کرنے کیلئے آب حیات مفید ثابت ہوا ہے۔ زہریلے جانوروں مثلا بچھو، مچھر، پسو، کھٹمل، بھڑ، تتییا اور شہد کی مکھیوں کے کاٹے کیلئے بے حد سود مند ہے۔ درد اور جلن کو فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔

نزلہ زکام، شدید کھانسی، خناک میں اس کے بخارات کا سنگھانا مفید ہے۔ اندرونی طور پر اس کے استعمال کرنے سے اندرونی دردوں کو تسکین دیتا ہے۔ چنانچہ معدے کا درد،جگر کا درد، آنتوں کادرد، اس کے پلانے سے اچھے ہوجاتے ہیں۔ ہیضے میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔ متلی اور قے کو روکنے کیلئے بہت مفید دوا ہے۔ اس کے علاوہ دست، پیچش، پیٹ کے کیڑے، پسلی کے درد میں بھی اس کے استعمال میں فائدہ ہوتا ہے۔ اگر بال بچوں والے گھر میں یہ دوا بنا کر رکھی جائے تو بوقت ضرورت بہت سی تکلیفوں میں کام آسکتی ہے۔

ترکیب استعمال: درد سر ہوتو پیشانی پر لگا کر ذرا انگلی سے مل دیں۔ پسلی کے درد اور گوڈے وغیرہ پر لگا کر مالش کریں۔ پھوڑے پھنسیوں پر ویسے ہی لگادو۔ کان میں درد ہو تو روغن سرسوں دو قطروں میں آب حیات ملاکر کان میں ٹپکاؤ۔ ڈاڑھ یا دانت کا درد ستا رہا ہو تو ا س دوا میں روئی کا پھایا ترکرکےڈاڑھ یا دانت پر رکھو۔ خارش ہو تو روغن سرسوں میں ملا کر لگاؤ۔ داد، گنج اورچنبل میں تنہااس کو لگاؤ۔ اگر سوزش ہو تو تھوڑا سا روغن سرسوں میں ملا کر لگاؤ۔

زہریلے جانوروں کے کاٹے پر ایک دو قطرہ ڈال کر انگلی سے مل دو۔ نزلہ زکام میں رومال پر اس دوا کے چند قطرے ڈال کر سنگھاؤ۔ معدے کے درد میں تین چار قطرے یہ دوا عرق گلاب میں ملا کر پلاؤ۔ جگر کے درد میں اجوائن کے عرق میں یا پانی میں ملا کر پلاؤ۔ پیاس زیادہ ستاتی ہو تو اس دوا کے دو قطرے مصری کی ڈلی پر ڈال کر چوسو پیاس کم ہوجائے گی۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں